بجلی کا بل زیادہ کیوں آتا ہے ؟ کے الیکڑک کی چوری پکڑی گئی !!!
جب قومی ادارے ہی چوری کریں تو عوام سے کیا شکایت کی جائے، کراچی میں گذشتہ کئی سالوں سے کراچی الیکڑک کے چوروں نے عوام پر بجلی چوری کرنے کا الزام لگا کر کئی کئی گھنٹے لوڈشیڈنگ کا عذاب نازل کیا ہوا ہے، کہتے ہیں جن علاقوں میں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جبکہ اسکے علاوہ بھی بلاوجہ کئی گھنٹے بجلی بند کرکے یہ عوام دشمن لوٹیرے بجلی کی بچت کرکے اپنا بینک بیلنس بھر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک نیک صفت انسان دوست بندے نے سوشل میڈیا پر کراچی الیکڑک اور نیپرا کی جانب سے کی جانے والی لوٹ مار کا انکشاف کیا ہے کہ یہ کس طرح عوام سے زیادہ پیسہ لوٹ کر اپنے خزانوں کو بھر رہے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عوام کو بجلی کے بلوں کے بوجھ تلے دبا کر ذہنی مریض بنانے والے ان دہشتگردوں کے خلاف کون سا قانون حرکت میں آئے گا؟ ان کے خلاف آپریشن برق کب شروع کیا جائے گا؟
کیسے ؟ آئیے سمجھتے ہیں۔۔۔
کے الیکٹرک کا طریقہ واردات یہ ہے کہ یہ ایک مہینے کی 18 تاریخ کو میٹر چیک کرنے آتے ہیں اور پھر اگلے مہینے 24 تاریخ کو میٹر ریڈنگ کرنے آتے ہیں۔ اس سے ہوتا یہ ہے کہ اگلے مہینے دیر سے میٹر ریڈنگ لیتے ہوئے یونٹ کی زیادہ سے زیادہ ریڈنگ آئے تاکہ اس کا فی یونٹ زیادہ قیمت کے ساتھ بل بنایا جا سکے۔
اب آپ فرض کریں کہ اگر کوئی صارف ایک مہینے (30 دن) میں 700 یونٹ بجلی استعمال کرتا ہو تو نیپرا کے قواعد کے مطابق پہلے 300 یونٹ کا فی یونٹ قیمت 10 روپے کے حساب سے، اور باقی کے 400 یونٹ کا فی یونٹ قیمت 16 کے حساب سے اور 400 سے زیادہ یونٹ کا بل 18 روپے کے حساب سے بل بنے گا جو یوں ہوگا۔
300 * 10 = 3000
400 * 16 = 6400
اس حساب سے کُل بل 9400 روپے ہونا چاہئے۔
جبکہ دیر سے ریڈنگ لینے سے ریڈنگ 700 سے بڑھ کر 850 یونٹ ہو جاتی ہے اور یوں فی یونٹ قیمت زیادہ لگائی جاتی ہے جس کے نتیجے میں بل کچھ یوں بنتا ہے۔
300 * 16 = 4800
550 * 18 = 9900
اب اس حساب سے کُل بل 14700 بنے گا۔
اور یوں فی صارف کی جیب سے اضافی 5300 نکال لیے جاتے ہیں۔
لہذا کے الیکٹرک کی اس زیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں۔۔۔۔
اس کے علاوہ ایک نیک صفت انسان دوست بندے نے سوشل میڈیا پر کراچی الیکڑک اور نیپرا کی جانب سے کی جانے والی لوٹ مار کا انکشاف کیا ہے کہ یہ کس طرح عوام سے زیادہ پیسہ لوٹ کر اپنے خزانوں کو بھر رہے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عوام کو بجلی کے بلوں کے بوجھ تلے دبا کر ذہنی مریض بنانے والے ان دہشتگردوں کے خلاف کون سا قانون حرکت میں آئے گا؟ ان کے خلاف آپریشن برق کب شروع کیا جائے گا؟
غور سے پڑھیں۔۔۔ ہو سکتا ہے آپ بھی کے الیکٹرک اور نیپرا کی لوٹ مار کا شکار ہوں۔۔۔
کیسے ؟ آئیے سمجھتے ہیں۔۔۔
کے الیکٹرک کا طریقہ واردات یہ ہے کہ یہ ایک مہینے کی 18 تاریخ کو میٹر چیک کرنے آتے ہیں اور پھر اگلے مہینے 24 تاریخ کو میٹر ریڈنگ کرنے آتے ہیں۔ اس سے ہوتا یہ ہے کہ اگلے مہینے دیر سے میٹر ریڈنگ لیتے ہوئے یونٹ کی زیادہ سے زیادہ ریڈنگ آئے تاکہ اس کا فی یونٹ زیادہ قیمت کے ساتھ بل بنایا جا سکے۔
اب آپ فرض کریں کہ اگر کوئی صارف ایک مہینے (30 دن) میں 700 یونٹ بجلی استعمال کرتا ہو تو نیپرا کے قواعد کے مطابق پہلے 300 یونٹ کا فی یونٹ قیمت 10 روپے کے حساب سے، اور باقی کے 400 یونٹ کا فی یونٹ قیمت 16 کے حساب سے اور 400 سے زیادہ یونٹ کا بل 18 روپے کے حساب سے بل بنے گا جو یوں ہوگا۔
300 * 10 = 3000
400 * 16 = 6400
اس حساب سے کُل بل 9400 روپے ہونا چاہئے۔
جبکہ دیر سے ریڈنگ لینے سے ریڈنگ 700 سے بڑھ کر 850 یونٹ ہو جاتی ہے اور یوں فی یونٹ قیمت زیادہ لگائی جاتی ہے جس کے نتیجے میں بل کچھ یوں بنتا ہے۔
300 * 16 = 4800
550 * 18 = 9900
اب اس حساب سے کُل بل 14700 بنے گا۔
اور یوں فی صارف کی جیب سے اضافی 5300 نکال لیے جاتے ہیں۔
لہذا کے الیکٹرک کی اس زیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں۔۔۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں