بھارتی کارٹون ڈپلومیسی اورپاکستان

پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے دشمن ملک تصور کیئے جانے والے ممالک سمجھے جاتے ہیں، دونوں ممالک کی ہمیشہ کوشیش رہتی ہیں کہ ہر سطح پر کسی بھی طرح بھارت پاکستان کواور پاکستان بھارت کو شکست دیدے، اس حوالے سے دونوں ملکوں کی عوام بھی اتنی ہی جذباتی ہے جسکا اندازہ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچ سے ہوتا ہے اور جیت اور ہار زندگی و موت کا مسئلہ بن جاتا ہے لیکن آئی سی سی کی لاٹری کھل جاتی ہے ۔ کرکٹ کا تذکرہ اس لئے کیا کیونکہ پاک بھارت کے حوالے سے کرکٹ ڈپلومیسی کی اصطلاح کافی مشہور ہے، پر ہم کارٹون ڈپلومیسی پر بات کریں گے۔

ڈپلومیسی کے ماہرین نے بین الاقوامی تعلقات کی مختلف تعریفیں کی ہیں، عام طور پر ڈپلومیسی سے مراد بین الاقوامی تعلقات میں بہترین آرٹ اور صلاحیتوں کا استعمال کرکے اپنے موقف کو درست ثابت کرنا سمجھا جاتا ہے۔ یہ آرٹ کسی ڈپلومیٹ کے ذریعہ استعمال ہوسکتا ہے یا توکوئی ملک اپنے اداروں کے ذریعے اپنے موقف کو بین الاقوامی سطح پر پیش کرکے منوا سکتا ہے، بھارت مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے خلاف کارٹوں ڈپلومیسی کا استعمال کرکے پاکستانی موقف کو کمزور کرنے کی کوشیش میں ہیں۔
پاکستان بھارت گذشتہ 69 سالوں سے حالت جنگ میں ہیں ان دونوں ممالک کے درمیاں سرد،گرم،سافٹ اور ہارڈ سمیت مختلف قسم کی جنگوں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور جاری ہے۔ اگر اس حوالے سے میری رائے جانی جائے تو میں یہی کہوں گا کہ ہر جنگ کا اختتام بہرحال ٹیبل ٹاک ہے لہذا اس سلسلے کو اب ختم ہونا چاہئے ، اور بھارت کو یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ پاکستان ماضی میں انکا حصہ تھا لیکن اب آزاد ملک ہے،بلاوجہ اپنی توانائیوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے اپنی عوام کے لئے صرف کریں جہاں غربت انتہا کو پہنچ چکی ہے، البتہ اس حقیقت کو ماننابھارت کے لئے کافی مشکل ہے۔
چونکہ ہم ملک خداداد پاکستان کے شہری ہیں اور اپنے ملک کو ترقی کی منازل طے کرتے دیکھنا چاہتے ہیں، اسکی بہتری میں کئے جانے والے فیصلوں کو سرہاتے ہیں اور پاکستان مخالف پالیسوں پر تنقید بھی کرتے رہتے ہیں، چاہے وہ بین الاقوامی معاملات میں پاکستان اور اسکی خارجہ پالیسی ہو یا اندورنی سطح پر حکومت اور ریاستی اداروں کے غلط فیصلہ ہوں یہ سب ہماری تنقید اور تعریف کا نشانہ بنتے رہتے ہیں۔ اس تناظر میں بھارت جو ازل سے پاکستان کے خلاف سازشوں کا براہ راست حصہ رہا ہے مختلف حیلوں اور بہانوں سے پاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے ابھی بھی ایسی پالیسیوں پر گامزن ہے جسکا شاید ہمیں احساس نہیں ہورہا ہے، اس تحریر میں اُسی بھارتی سازش کی جانب اشارہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ملک کے مقتدر حلقے اس جانب متوجہ ہوں ۔
اس سے قبل کے اپنے موضوع پر آئیں ایک جانب اشارہ بہت ضروری ہے ، بین الاقوامی سیاست میں دور حاضر کی گرما گرم بحث کلچر وار کے موضوع پر کی جارہی ہے، خاص طور پر وہ ممالک اور ادیان جو اپنے کلچر اور تہذیب کی حفاظت چاہتے ہیں اس طرف پوری طرح متوجہ ہیں اور اسکا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے تئیں کوشیشوں میں مصروف ہیں، یہ جنگ جوکہ سافٹ وار بھی کہلاتی ہے جدید ٹیکنالوجی اورمیڈیا کے ذریعہ غیر محسوس طریقہ سے لڑی جاری ہے ،قوموں اور مختلف تہذیبوں کے افراد کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ کس طرح ایک نئی تہذیب کا حصہ قرار پاتے جارہے ہیں،جبکہ وہ اس پر فخر محسوس کرتے ہیں وہ ماڈرن  ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس تہذیبی یلغار کو گلوبلائزیشن اور ماڈرن ازم کے سانچے میں فٹ کرکے پیش کیا جاتا ہے۔
اب آتے ہیں اپنے موضوع کی طرف۔ جہاں عالمی سطح پر تہذیبی یلغار جاری ہے وہیں ہمارا پڑوسی دشمن ملک بھی اسی ہتھیار کا مہارت کے ساتھ استعمال کرکے پاکستان کے خلاف سافٹ وار کافی عرصہ سے جاری رکھے ہوئے ہے، جسکا ہمارے اسکالرز کئی بار اظہا ر کرچکے ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔  بھارتی فلم اور ڈراموں کے ذریعہ یہ سلسلہ جاری ہے، ہماری نئی نوجوان نسل اس بھارتی ومغربی کلچر وار کا حصہ بن چکی ہے اور اگر کوئی اس سے انکار کرتا ہے تو وہ غافل ہے، تاہم اینیمیٹڈ Animated ثقافتی یلغار کے  عنوان سے بھارت نے جو نیا حملہ پاکستان کے ننھے او ر معصوم بچوں پر کی ۔۔۔ مزید پڑھیں goo.gl/SpSGZh 

تبصرے

مشہور اشاعتیں